ن لیگ کااتحادی بن کرپیپلزپارٹی کونقصان ہی ہوا،گورنرپنجاب

0
51

گورنرپنجاب سردارسلیم حیدرخان نےکہاہےکہ ن لیگ کااتحادی بن کرپیپلزپارٹی کونقصان ہی ہواہے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کاصحافیوں سےگفتگوکرتےہوئےکہناتھاکہ پی ڈی ایم کی حکومت کا اٹھارہ ماہ کا دور پیپلزپارٹی کے لیے بہت بھیانک خواب تھا، حکومت کا اتحادی ہونا پیپلز پارٹی کی مجبوری ہے،ن لیگ سے پیپلز پارٹی کو آج تک ایک چائے کی پیالی اور بسکٹ کے سوا کچھ نہیں ملا۔ پیپلز پارٹی نے ملک کے لئے قربانی دی ہے اور ن لیگ کے ساتھ حکومت کا حصہ بنے ہیں۔ ن لیگ کا اتحادی بن کر پیپلز پارٹی کو نقصان ہی ہوا ہے۔
سردارسلیم حیدرخان کامزیدکہناتھاکہ آئی پی پیز قوم پر ظلم ہے اس میں اتنی کرپشن ہے کہ کمپیوٹر کے ڈیجٹ بھی کم پڑ سکتے ہیں،حکومت نے پیپلز پارٹی کے ساتھ جو تحریری وعدے کئےانکو پورا نہیں کیا گیا۔ حکومت کے ساتھ دو بار تحریری معاہدہ ہو چکا ہے لیکن ن لیگ اس پر عملدرآمد کرنے سے قاصر نظر آ رہی ہے، قوم مہنگائی کے بوجھ سے پس رہی ہے آئی پی پیز قوم پر ظلم ہے، بنگلہ دیش اور افغانستان میں پاکستان کی نسبت بجلی قدرے سستی ہے، حکومتی لوگوں کی بیالیس کمپنیاں آئی پی پیز میں ہیں ان سمیت سب کا آڈٹ ضرور ہونا چاہیے، سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس مسئلےکو اٹھایا۔
گفتگوکوجا ری رکھتےہوئےگورنر پنجاب کاکہناتھاکہ حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے یہ اپنے ہی جاری کردہ نرخوں پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہے، پیپلز پارٹی وزارتیں لینے کے حق میں نہیں حالانکہ ن لیگ دینا چاہتی ہے، جنوبی پنجاب صوبہ پر پیپلز پارٹی کا موقف واضع ہے، پیپلز پارٹی کے جنوبی پنجاب سے اراکین پنجاب اسمبلی چھٹیوں پر ہے اسمبلی اجلاس ہوتا ہے تو اس پر ضرور بات کریں گئے۔
سردارسلیم حیدرخان کامزیدکہناتھاکہ پیپلزپارٹی اور ن کے لیگ درمیان نورا کشتی نہیں ہو رہی دراصل ہم نہیں چاہتے کہ اس ملک کے غریب عوام کے پیسوں سے الیکشن دوبارہ ہوتے، 8 فروری کے الیکشن کے نتائج میں کوئی بھی پارٹی الگ سے حکومت نہیں بنا سکتی تھی، پی ٹی آئی پر پابندی کے حق میں نہیں تھا،بنوں میں جس طرح کیا گیا ایسا لگا جیسے دوبارہ نو مئی کی پلاننگ کی گئی ہے، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاونٹ میں جو زخمی لڑکا دکھایا گیا وہ کرغستان میں زخمی ہوا تھا،پی ٹی آئی کے دور میں سرکاری افسران کے تبادلے رشوت لے کر کئے جاتے تھے اور یہ روایت ابھی بھی قائم ہے۔ گورنر ہاؤس کو کمرشل ایکٹیٹویز کے حق میں نہیں ہوں،گورنر ہاؤس ہمارا تاریخی ورثہ ہے۔
ان کاکہناتھاکہ گورنر ہاؤس کے بجلی کے اخراجات کم کرنے کے لئے سولر پر منتقلی کا منصوبہ بنایا ہے۔گورنر ہاؤس سولر کمپنیوں سے بات جاری ہے جو گورنر ہاؤس میں بغیر کسی معاوضے کے سولر سسٹم لگا سکیں۔چاہتے ہیں کہ ملک کے حالات بہتر ہوں اس کے لئے پیپلز پارٹی نے قربانی دی اور ن لیگ کے ساتھ حکومت بنائی۔روانہ 3 بجے کے بعد گورنر ہاؤس ہر خاص و عام کے لئے کھول دیا جاتا ہے۔

Leave a reply