سوئے ہوئے بچوں پر بمباری،کیا رفاہ میں انسانیت بھی جل مری ؟ پاکستانی فنکاروں کا بھی صبر جواب دے گیا،عالمی برادری سے سوال
پاکستان ٹوڈے: طاقت کے نشے میں چُور اسرائیل بے گھر اور نہتے فلسطینیوں پر گولیاں چلارہا ہے ،ان کے خیموں پر بمباری کررہا ہے ۔ جس سے ہر روز درجنوں معصوم فلسطینی جام شہادت نوش کررہے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
صیہونی ریاست کی اس بربریت پر ہر صاحبِ دل افسردہ ہے اور ہر کوئی اسرائیل کے ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے۔ان میں عام پاکستانیوں کےساتھ ساتھ فنکار برادری بھی کسی طور پیچھے نہیں۔
اداکارہ یمنیٰ زیدی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں ، رفح پر اسرائیلی حملے اور ہلاکتوں پر مسلم امہ کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فلسطین کے لیے کھڑے ہو جاؤ، سچائی کے لیے کھڑے ہو جاؤ۔
اداکارہ نیمل خاور خان نے بھی انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نےکہا کہ یا اللہ مدد فرما، رفح کے لوگوں کے لیے میں خود کو بے بس محسوس کررہی ہوں، تباہی اور تکلیف الفاظ سے باہر ہیں ۔ پوسٹ کے آخر میں انہوں نے اس تشدد کے خاتمے کی دعا کی ۔
اداکارہ و ماڈل آمنہ الیاس نے سانحہ رفح کے حوالے سے انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے عالمی برادری سے سوال کیا کہ یہ سب کب رکے گا؟ ہم کس طرح کی دنیا میں رہ رہے ہیں؟ انسانیت دنیا سے رخصت ہو گئی اور یہ دنیا ایک جہنم میں تبدیل ہورہی ہے ۔
فلم اور ٹی وی کی معروف اداکارہ ماہرہ خان نے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی اپنی پوسٹ میں اسرائیلی بربریت پر کہا کہ فلسطین میں محفوظ زون میں بھی معصوم فلسطینی محفوظ نہیں اور خیموں میں سوئے ہوئے لوگوں کو زندہ جلا دیا گیا جبکہ مہاجرین پر بار بار بمباری کی جارہی ہے ۔
ماہرہ خان نے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ ہم کس دنیا میں رہ رہے ہیں ۔ یہ کون لوگ ہیں جن کے دل جلے ہوئے بچوں کو دیکھ کر بھی نہیں کانپتے ؟ ان کے علاوہ دیگر فنکاروں کی جانب سے بھی رفح کی صورتحال پر شدید دکھ کا اظہار کیا گیا۔
سیلفی کےشوق نےاداکارہ مشی خان کوزمین پرگرادیا
نومبر 11, 2024اداکارہ دیدارنے معاشرےکےدہرے معیار پرلب کشائی کردی
نومبر 9, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔