منڈی بہاوالدین: چیلیانوالہ گاوں۔ تاریخی میدان جنگ

تحریر: افضال احمد
0
51

لاہور اور راولپنڈی کے درمیان جی ٹی روڈ پر سفر کرتے ہوئے کھاریاں کے مقام سے ایک سڑک جنوب مغرب کی جانب نکلتی ہے جو براستہ ڈنگہ منڈی بہاوالدین جاتی ہے۔

اسی سڑک پر منڈی بہاوالدین کا تاریخی گاؤں چیلیانوالہ واقع ہے اسی مقام پر انگریزوں کی جانب سے پنجاب پر قبضے کا آخری معرکہ برپا ہوا تھا۔ یادگار پر کندہ تحریر کے مطابق 13 جنوری 1849 کو ہونے والی اس لڑائی میں انگریز فوج کی قیادت جنرل گف جبکہ سکھ فوج کی قیادت مقامی راجہ شیر سنگھ نے کی تھی۔ تاریخ دانوں کے مطابق 12 ہزار جوانوں کی سکھ فوج نے انگریزوں کو خوب پچھاڑا۔

انگریز فوج کو گھنے جنگل کی وجہ سے مورچہ بندی میں مشکل ہوئی۔ ہندوستان بھر میں لڑی جانے والی جنگوں میں سے اس لڑائی میں ایک ساتھ مارے گئے گورے سپاہیوں کی تعداد سب سے زیادہ تھی۔ تاریخ میں اس جنگ کے نتیجے کے حوالے سے متضاد دعوے کیے گئے ہیں تاہم پنجاب پر انگریزوں کے قبضے کے باعث زیادہ تر محققین انگریز کو فاتح قرار دیتے ہیں اور اس کی وجہ دیگر علاقوں سے انگریز فوج کو پہنچنے والی تازہ کمک بتائی جاتی ہے۔

پنجاب پر قبضے کی جنگ میں انگریز کو سب سے زیادہ مزاحمت کا سامنا چیلیانوالہ کے مقام پر ہونے والی لڑائی میں ہی کرنا پڑا تھا۔ انگریز پنجاب پر قبضے کے لیے جب مختلف علاقوں میں سکھ سرداروں اور راجاؤں سے مدمقابل تھا اس وقت اس کے لیے سب بڑا چیلنج گجرات پر قبضہ کرنا تھا۔ چیلیانوالہ میں برطانوی فوجوں کی فیصلہ کن جیت سے 11 مارچ 1849 کو جنگ بندی ہو گئی۔

شیر سنگھ نے رسمی طور پر راولپنڈی کے نزدیک میجر جنرل گلبرٹ کے آگے ہتھیار ڈال دیے۔1849 ء کی جنگ کی یادگار کو مقامی لوگ قتل گڑھ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ یہ یادگار دو حصوں پر مشتمل ہے۔ ایک حصہ ایک صلیبی مینار پر مشتمل ہے جس کے ایک طرف اس کے سنگ بنیاد کی تختی جبکہ دوسری جانب اس جنگ میں مارے جانے والے انگریز افسروں اور سپاہیوں کے نام درج ہیں۔ یادگار کا دوسرا حصہ سرخ اینٹوں سے بنے عمودی مینار کے احاطے کے اندر چند پختہ قبریں موجود ہیں۔

اس مینار کے چاروں طرف سیڑھیاں بنا کر چبوترہ بنایا گیا ہے۔ مینار کے ابتدائی حصے پر چاروں طرف انگریزی، اردو، فارسی اور گورمکھی زبان میں جنگ 1849 کی مختصر تاریخ لکھی گئی ہے۔  وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ یادگار خستہ ہوتی جا رہی ہے۔ اس تاریخ کو محفوظ کرنے کےلئے اسکی تعمیروبحالی کی ضرورت ہے۔

Leave a reply