ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے ، لاپرواہی برتنے اور مختلف ایونٹس کو غلط بیان کرنے کا معاملہ

0
55

پاکستان ٹوڈے کی تفصیلات کے مطابق جنرل باجوہ ، فیض حمید اور دیگرکے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت

جنرل ر قمر جاوید باجوہ کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر اعتراض، عدالت نے جنرل ر باجوہ کے اعتراضات کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس عامرفاروق نے کیس کی سماعت کی،  ہم نے درخواست ایف آئی اے کو دے دی ہے، اسکی رسید عدالت میں جمع کروادی ہے، وکیل درخواست گزار رضوان عباسی، آج یہاں متفرق درخواست کیا ہے ، جنرل ر قمر جاوید باوجوہ کے وکیل عمر اعجاز گیلانی کا درخواست پر اعتراض

ہم اس عدالت میں دائر درخواست پر اعتراض کر رہے ہیں ، چھ ماہ پہلے کہا گیا کہ درخواست دائر ہوئی ہے، چھ ماہ بعد پتہ چلا ایف آئی اے کو موصول ہی نہیں ہوئی ۔ جو درخواست 6 ماہ بعد جمع ہو اس کی کوئی وقعت نہیں اسے خارج کردینا چاہیے۔

درخواست آگئی ہے تو ہم قانون کے مطابق دیکھ کر ہی فیصلہ کرینگے ، ایف آئی اے کا موقف یہ عام مقدمہ ہے ٹھیک ہے بڑے لوگ بھی اس میں ہیں لیکن ایف آئی اے نے پہلے دیکھنا ہے کہ اس میں کوئی جرم بنتا ہے کہ نہیں ، اس سے قبل بائیس اے کا ایک کیس آیا تھا اس میں سینئیر ججز نے آرڈر کیا تھا۔

جن سینئیر ججز نے آرڈر کیا ، میں نام نہیں لیتا لیکن میں وہ آرڈر نہیں کرتا ، جاوید چوہدری کے وکیل کا بھی درخواست پر اعتراض ، اگر مناسب ہو تو کیس ڈویژن بنچ کو بھیج دیں ، وکیل جاوید چوہدری

دیکھیں گے ، پرچہ دیں یا نہ دیں ، میرا کام یہ نہیں ، کام پھر بھی ایف آئی اے کا یے، کل کو کیا پتہ ایف آئی اے کہہ دے پرچہ بنتا ہے یا کہہ دے پرچہ نہیں بنتا۔ قانون اور قاعدے کے مطابق ایف آئی اے نے انکوائری کا فیصلہ کرنا ہے ، درخواست آگئی ہے ہم قانون کے مطابق فیصلے کرینگے ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل

ہم ڈائریکٹ نہیں کہہ سکتے کہ پرچہ کریں ، ایف آئی اے کو قانون قاعدے کے مطابق فیصلہ کرنے دیں ، ضرورت ہوئی تو ہم ڈویژن بنچ کو بھی معاملہ بھیج سکتے ہیں ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

یہ بھی نہیں کہوں روزانہ بلا کر تنگ کریں یا تنگ نہ کریں ، جو بھی تفتیشی ہوگا اسے کہیں قانون قاعدے کے مطابق دیکھے ، اس میں جرنلسٹ بھی ہیں اور دیگر لوگ بھی ہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

عدالت نے ایف آئی اے میں دائر درخواست پر ایف آئی اے کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت، عدالت نے درخواست پر دائر اعتراضات پر نوٹس جاری، سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی۔

Leave a reply