مصنوعی ذہانت نے ایک اور حیرت انگیز سنگ میل عبور کر لیا

0
5

مصنوعی ذہانت نے ایک اور حیرت انگیز سنگ ِمیل عبور کر لیا۔سٹین فورڈ یونیورسٹی اور گوگل کے ماہرین نے ملکر ایک تحقیق میں اے آئی ایجنٹس کو تیار کر لیا۔
ماہرین نے ان آرٹی فیشل انٹیلی جنس اے آئی ایجنٹس کو تیار کرنے کیلئے پہلے 1052 افراد سے الگ الگ 2 گھنٹے تک انٹرویو لیے اور پھر ان انٹرویوز کو ایسا جنریٹیو اے آئی ماڈل بنانے کیلئے استعمال کیا، جسے انسانی رویے کی نقل کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا۔انسانی رویے کی نقل کرنے کیلئے تیار کردہ جنریٹیو اے آئی ماڈلز کی درستگی کا اندازہ لگانے کیلئے محققین نے ہر فرد کو شخصیت سے متعلق ٹیسٹ کے دو راؤنڈز مکمل کروائے اور پھر اس عمل کو دو ہفتے بعد دوبارہ دہرانے کی ہدایت کی۔جب ان جنریٹیو اے آئی ماڈلز کو ٹیسٹ کے مرحلے سے گزارا گیا، تو انکشاف ہوا کہ یہ ماڈل انسانی رویے کی 85 فیصد تک درست نقل کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اے آئی ماڈلز مختلف تحقیقی منظر ناموں میں کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں، جیسے کہ صحت عامہ کی پالیسیوں کی تاثیر کا اندازہ لگانے کیلئے مارکیٹ میں نئے پروڈکٹس کی لانچ پر صارفین کے ردعمل کو سمجھنے کیلئے یہاں تک کے بڑی سماجی تقریبات پر انسانی ردعمل کا اندازہ لگانے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں،جو بصورت ِدیگر بہت مہنگا، مشکل اور پیچیدہ عمل ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے بقول یہ اے آئی ماڈلز متعدد شعبوں میں انسانوں کی شخصیت کی درست نقل کرسکتے ہیں، مگر کچھ تناظر میں جیسے کہ معاشی فیصلہ سازی اور سماجی باریکیوں کو سمجھنے میں ان ماڈلز کو ضرور مشکل ہو گی۔

Leave a reply