اسرائیل کےتوسیع پسندانہ اقدامات سےعالمی امن کوخطرات لاحق ہیں،وزیراعظم

0
14

وزیراعظم شہبازشریف نےکہاہےکہ اسرائیل کےتوسیع پسندانہ اقدامات سے عالمی امن کوخطرات لاحق ہیں،جنگی جرائم پراسرائیل کوکٹہرےمیں لاکراحتساب کرناہوگا۔
وزیراعظم شہبازشریف کا عرب اسلامک سربراہی اجلاس سےخطاب کرتےہوئے کہناتھاکہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہاہےجس کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نےغزہ میں مظالم کی تمام حدیں پارکرلیں،فلسطین کی صورتحال پرہم سب کاایک ساتھ بیٹھنااہم ہے،غزہ پراسرائیل جارحیت کی تمام حدیں پارکرچکاہے،فلسطینیوں کےخلاف جرائم نسل کشی ہے،بھوک،افلاس اورقحط نےغزہ میں ڈیرےڈال ر کھےہیں،کئی دہائیوں سےمظالم کےباوجود فلسطینی غیرمتزلزل جدوجہدکررہےہیں۔
وزیراعظم کامزیدکہناتھاکہ سکولوں،ہسپتالوں اورپناہ گزین کیمپوں پراسرائیل بمباری کر رہاہے،اسرائیل کےہاتھوں عالمی قوانین اوراقدارکی پامالیاں جاری ہیں،غزہ میں انسانی بحران تصورسےبڑھ رہاہے،ایران پراسرائیل کےحملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہیں،لبنان پربھی اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتےہیں،فوری اورغیرمشروط جنگ بندی کامطالبہ کرتے ہیں،دنیااسرائیل پرفوری طورپرہتھیاروں کی فراہمی پرپابندی لگائے۔غزہ پرجنگی جرائم پراسرائیل کافوری احتساب کیاجائے۔
اُن کاکہناتھاکہ اسرائیل جان بوجھ کرمشرق وسطیٰ کےامن سےکھیل رہاہے،اسرائیل مشرق وسطیٰ میں جنگ کوپھیلاناچاہتاہے،اسرائیل خطےکےامن کوتباہ کررہاہے،اسرائیل کےخلاف عالمی عدالت انصاف نےبھی فیصلہ دیاہے،غزہ میں فوری جنگ بندی وقت کی ضرورت ہے،نہتےفلسطینیوں کوبلاتعطل امدادکی فراہمی یقینی بناناہوگی،اسرائیل کےتوسیع پسندانہ اقدامات سےعالمی امن کوخطرات لاحق ہیں،جنگی جرائم پراسرائیل کوکٹہرےمیں لاکراحتساب کرناہوگا،غزہ میں فوری اورغیرمشروط جنگ بندی کی جائے۔
شہبازشریف کامزیدکہناتھاکہ آزاداورخودمختارفلسطینی ریاست کاقیام وقت کی ضرورت ہے۔فلسطینی ریاست کاقیام ناگزیرہےدارالحکومت القدس ہوناچاہیے،اسرائیل عالمی قوانین کی کھلم کھلاخلاف ورزی کررہاہے،پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنےفلسطینی بھائیوں کےساتھ کھڑاہے،پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں برادراسلامی ممالک کےساتھ ہے،اسرائیل فلسطینیوں کی امدادکی بندش کوبطورجنگی ہتھیاراستعمال کرتاہے،اسرائیل کےایران کےخلاف اقدامات پربھی شدیدتشویش ہے،اجلاس میں اٹھنےوالی آوازوں کوعملی شکل دیناہوگی،اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت پرنظرثانی کی جائے۔

Leave a reply