قومی ٹیم کے سلیکٹرز کی جانب سے دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے 15 رکنی اسکواڈز کا اعلان کیا گیا ہے۔
اعلان کردہ سکواڈمیں انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد سابق کپتان بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو ڈراپ کیا گیا تھا اور اب انہیں دورہ آسٹریلیا کے لیے اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے، تاہم دورہ زمبابوے کے لیے تینوں کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ وائٹ بال کے کپتان محمد رضوان دورہ آسٹریلیا میں ٹیم کا حصہ ہیں لیکن انہیں زمبابوے کے خلاف ٹی20 میچز کے لیے آرام دیا گیا ہے۔
قومی سلیکٹرز کی جانب سے روٹیشن پالیسی اور ڈومیسٹک میں پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے، جب کہ دونوں سیریز کیلئے عامر جمال، عرفات منہاس، فیصل اکرم، حسیب اللہ اور محمد عرفان خان نیازی کو پہلی بار اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ایسے ہی جہانداد خان اور سلمان علی آغا کو پہلی بار ٹی20 میں شامل کیا گیا ہے، جب کہ کامران غلام، عمیر بن یوسف اور سفیان مقیم کو بھی موقع دیا گیا ہے۔
چیمپئنز ون ڈے کپ میں 17 وکٹیں حاصل کرکے مین آف دی سیریز رہنے والے فاسٹ باؤلر محمد حسنین کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، جنہوں نے آخری بار جنوری 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے میچ کھیلا تھا۔
بابراعظم، محمد رضوان، سلمان علی آغا، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کے علاوہ 4 کھلاڑیوں کو دونوں فارمیٹس میں شامل کیا گیا ہے، جن میں عرفات منہاس، حارث رؤف، حسیب اللہ اور محمد عرفان خان شامل ہیں۔اسی طرح عامر جمال، عبداللہ شفیق، فیصل اکرم، کامران غلام ،محمد حسنین اور صائم ایوب کو صرف ون ڈے میں منتخب کیا گیا ہے اور ان ٹی20 میں ان کھلاڑیوں کی جگہ جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، عمیر بن یوسف، صاحبزادہ فرحان، صفیان مقیم اور عثمان خان لیں گے۔
خیال رہے کہ دورہ آسٹریلیا میں 4 سے 10 نومبر تک پاکستان 3 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے گی اور 14 سے 18 نومبر تک ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں آسٹریلیا کے مدمقابل ہوگی۔
دورہ آسٹریلیا کے بعد قومی ٹیم زمبابوے جائے گی جہاں پر 24 سے 28 نومبر تک دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز شیڈول ہیں جس کے بعد یکم دسمبر سے 5 دسمبر تک 3 ٹی20 میچز کھیلے جائیں گے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔