زندگی کے سفر میں ہمسفر: کیامصنوعی ذہانت پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟
![](https://pakistantoday.tv/wp-content/uploads/2025/01/persanol-life.jpg)
زندگی کے سفر میں ہمسفرمصنوعی ذہانت پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟ٹیکنالوجی کے ماہرین نے تمام تر تفصیلات سے آگاہ کردیا۔
اے آئی ٹیکنالوجی موبائل فونز کے ذریعے ہماری زندگی میں شامل ہوچکی اور اس سفر میں ایک کوپائلٹ کا کردار ادا کررہی ہے۔
ایپل، گوگل اور سام سنگ سمیت بڑی ٹیک کمپنیوں نے اب ایسی سروسز لانچ کردی ہیں، جن کی مدد سے ہم اب بہتر طریقے سے فوٹوز ایڈیٹ کرسکتے ہیں اور مختلف زبانوں کے ترجمے بھی کرسکتے ہیں۔
ہماری ذاتی زندگیوں میں بھی آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا کردار اہمیت اختیار کرچکا ، لیکن کیا ہم اپنی ذاتی معلومات کو مکمل اعتماد کیساتھ اے آئی ٹیکنالوجی کے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں؟ اگرچہ تمام بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اے آئی ٹیکنالوجی کو محفوظ تر بنانے کے دعویٰ کرتی ہیں ،لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اے آئی اور بڑی ٹیک کمپنیوں پر اس حد تک اعتماد کیا جاسکتا ہے کہ ان کے ساتھ ذاتی معلومات شیئر کی جاسکیں۔
اس حوالے سے ٹیکنالوجی ریسرچ کمپنی سی سی ایس انسائٹ کے چیف اینالسٹ بین ووڈ کا کہنا ہے کہ 2025 میں اے آئی کی پرسنلائزڈ سروسز بہتر انداز میں اپڈیٹ کرکے متعارف کرائی جائیں گی، جن میں مصنوعی ذہانت ای میلز، میسجز، ڈاکیومنٹس اور سوشل میڈیا سرگرمیوں کی بنیاد پر کسی بھی شخص کے بات چیت کے انداز ، اس کی ضروریات اور ترجیحات کو سمجھنے کے قابل ہوگی اور وہ اسی انداز سے کام کرے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کیلئے مصنوعی ذہانت کے ساتھ ذاتی معلومات شیئر کرنا ایک بڑا فیصلہ ہوگا، جس میں سب سے زیادہ اہم یہی سوال ہوگا کہ کیا یہ آپ کیلئے محفوظ ہے اور کیا آپ اس ٹیکنالوجی پر بھروسہ کرسکتے ہیں۔
اے آئی سمارٹ آئینہ متعارف، جو صحت کا تجزیہ کرسکتا ہے
جنوری 18, 2025مصنوعی ذہانت نے ایک اور حیرت انگیز سنگ میل عبور کر لیا
جنوری 17, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
گورنرسندھ کا ہیلی کاپٹ حادثہ پرافسوس کا اظہار
مئی 20, 2024 -
کوک سٹوڈیو سیزن15 کا نیا گیت’’چل چلیے ‘‘ ریلیز
مئی 20, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔