وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورنےکہاہےکہ کےپی حکومت پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے)خریدےگی اوراُسےاُسی نام پر چلائے گئی۔
اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپورکاکہناتھاکہ قوم کے سامنے آچکا ہے کہ ان کی نیت کیا تھی،جہاں تک بھی بولی جائے گی دیں گے مگر انہیں پی آئی اے خریدنے نہیں دیں گے، یہ لوگ بالواسطہ خود ہی اونے پونے پی آئی اے خرید رہے تھے۔
علی امین گنڈاپورکامزیدکہناتھاکہ آئی ایم ایف کی رپورٹ آچکی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے سوا کسی صوبے نے آئی ایم ایف کا ہدف حاصل نہیں کیا۔ ہماری حکومت پی آئی اے خریدے گی اور اسے اسی نام پی آئی اے سے چلائے گی۔
واضح رہے کہ چند دن قبل پی آئی اےکی خریداری کے لیے واحد بولی دہندہ کمپنی نے رقم میں اضافے سے انکار کر دیا تھا۔
نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی کم از کم قیمت 85 ارب سےزائدرکھی تھی۔ جبکہ بولی دینے والی واحد کمپنی نے 50 فیصد حصص خریدنے کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگائی۔
بعد ازاں خیبر پختونخوا اور پنجاب حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی کے اعلانات سامنے آئے او ر خیبر پختونخوا حکومت نے وفاقی وزیر نجکاری کو خط لکھ کر کہا کہ وہ 10 ارب روپے کی بولی سے زیادہ کی بولی دینے کیلئے تیار ہیں۔
پھرپنجاب حکومت کی جانب سےپی آئی اے خریداری کی بات پر گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم نواز شریف کاکہناتھاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پی آئی اے کی خریداری سے متعلق غور کر رہی ہیں۔
دوسری جانب سینئر وزیر پنجاب حکومت مریم اورنگزیب نے گزشتہ روزکہا تھاکہ پنجاب حکومت پی آئی اے نہیں خرید رہی، جھوٹی خبر پھیلائی جا رہی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نےجسٹس منصورعلی شاہ کےخط کاجواب دیدیا
دسمبر 14, 2024حکومت چھوڑنے میں میرا ریکارڈ بہت خراب ہے،خالدمقبول صدیقی
دسمبر 14, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
چیمپئنزٹرافی کاشیڈول آئی سی سی کیلئے بڑامسئلہ بن گیا
نومبر 14, 2024 -
مسلسل اضافےکےبعدسونےکی قیمت میں کمی
ستمبر 27, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔