جینٹلمین گیم کے ساتھ کھلواڑ

0
60

پاکستان ٹوڈے: کرکٹ کے قوانین کے مطابق کرکٹ میں استعمال ہونے والے بیٹ کا سائز مقرر ہے اور یہ لکڑی سے بنا ہوتا ہے۔

پاکستان ٹوڈے: لیکن اس کے باوجود کرکٹ کی تاریخ میں ایسے متعدد واقعات موجود ہیں جب بیٹسمینوں نے قواعد وضوابط سے ہٹ کر کچھ نیا کرنے کی کوشش کی، کبھی رنگت بدلا تو کبھی اس کا سائز تبدیل کیا لیکن یہ حرکتیں کرکٹ کے قوانین کے خلاف ٹھہریں ۔

سنہ 2005 میں پاکستان کے خلاف سڈنی ٹیسٹ میں آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے ڈبل سنچری سکور کی۔ ان کی یہ اننگز اس لیے متنازع بن گئی کیونکہ انھوں نے جس بیٹ سے بیٹنگ کی اس کی پشت پر کاربن گریفائٹ کی پٹی لگی ہوئی تھی۔

’یونیورس باس‘ کے نام سے پہچانے جانے والے کرس گیل اس وقت سب کی توجہ کا مرکز بن گئے جب وہ سنہ 2015 کی بگ بیش میں سنہرے رنگ کے بیٹ کے ساتھ بیٹنگ کرنے آئے۔لوگوں کا خیال تھا کہ اس بیٹ میں دھات شامل ہے ۔

سنہ 2016 کی بگ بیش لیگ میں تماشائیوں نے دیکھا کہ ویسٹ انڈین کرکٹر رسل آرنلڈ سیاہ بیٹ لیے بیٹنگ کرنے آئے جس پر گلابی گرپ چڑھی ہوئی تھی تاہم کرکٹ آسٹریلیا نے اس بیٹ پر پابندی عائد کر دی ۔

میتھیو ہیڈن نے 2010 کے آئی پی ایل میں ایک عجیب استعمال کیا جسے ’مونگوس بیٹ‘ کا نام دیا گیا تھا۔ اس کا ہینڈل عام بیٹ سے بڑا اور کھیلنے والا بلیڈ چھوٹا تھا جیسے یہ کوئی سکواش ریکٹ ہو۔

1979 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان پرتھ ٹیسٹ میچ فاسٹ باؤلرڈینس للی المونیم کے بنے بیٹ سے کھیلتے رہےتاہم امپائر اور آسٹریلوی کپتان کے منع کرنے پر للی نے المونیم بیٹ کو غصے سے دور پھینک دیا ۔

Leave a reply