پاکستان ٹوڈے: وزیراعظم کی معاملے پروزیر قانون اور اٹارنی جنرل سے مشاورت، معاملے کی تحقیقات لازمی ہونی چاہیے،لیکن قانون اپنا راستہ ضرور لے،وزیراعظم کی ہدایت
تفصیلات کے مطابق حکومتی یاریاستی ادارے کواس مہم کا ذمہ دار قرار دینا کوئی ذمہ دارانہ بیان نہیں،وزیراعظم، جسٹس بابرستارکیخلاف سوشل میڈیا مہم پرسپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کےریمارکس دیئے تھے۔
جسٹس اطر من اللہ نے ہائی کورٹ کے جسٹس کا ڈیٹا لیک ہونے پر حکومت کو ذمہ دار قرار دیا تھا، جدید دور میں ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کسی حکومتی فرد کی طرف سے ہی ڈیٹا لیک ہوا ہو گا،کمپیوٹرائزڈ ہےسب کچھ اور سب ریکارڈ الیکٹرانک ریکارڈ ہے۔
ریکارڈ تک رسائی ہیکنگ اور دیگر ذرائع سے بھی ہو سکتی ہے، ان سب وجوہات پر تحقیقات ہونی چاہئے،وزیراعظم کی ہدایت،پبلک انفارمیشن کا زمانہ ہے،پبلک آفسز ہولڈرز کی معلومات عوام کے پاس ہوتی ہیں۔
پبلک آفس ہولڈرز،سیاست دان،ججز، سرکاری افسران کی معلومات پبلک ہوتی ہیں،پبلک آفس ہولڈرز کی شہریت، سفری اور اثاثوں کی تفصیلات عوام کے پاس ہوتی ہیں، یہ معلومات ان پبلک آفس ہولڈرزکے محکموں کے پبلک ریکارڈ کے پاس بھی ہوتی ہیں۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
پی ٹی آئی کااحتجاج:حکومت نےدفعہ 144نافذکردی
جولائی 25, 2024 -
فاونٹین ہاؤس:ذہنی مریضوں کےلئے جائےامن
جولائی 26, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔