کوہ پیما مراد سد پارہ بلند چوٹی براڈ پیک کو سر کرنے کے دوران جاں بحق ہو گئے۔
الپائن کلب کے نائب صدر ایاز شگری نےمرادسدپارہ کی موت کی تصدیق کردی۔
پاکستان کی بلند چوٹی کو سر کرنے کا عزم لیے پاکستانی کوہ پیما مراد سد پارہ زندگی کی بازی ہار گئے۔اسکردو میں پاکستانی کوہ پیما مراد سد پارہ، 8 ہزار 47 میٹر بلند چوٹی براڈ پیک کی مہم جوئی کے دوران زخمی ہوئے تھے۔ پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی کی درخواست پر پاک فوج نے اسکردو سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما کو بچانے کے لیے آپریشن شروع کیاتھا۔
کوہ پیما نائلہ کیانی کاکہناہےکہ وہ براڈ چوٹی کے دوران ایک پرتگالی خاتون کوہ پیما کے لیے گائیڈ کے طور پر کام کررہے تھے اور اس دوران تقریباً 5,000 میٹر کی بلندی پر پھسل گئے۔ ٹیم سمٹ سے واپس آ رہی تھی جب مراد سدپارہ خراب موسم کے دوران کیمپ کے قریب گر گئے۔
آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر نے مراد سدپارہ کو بچانے کے لیے دو تجربہ کار کوہ پیماؤں کو براڈ پیک بیس کیمپ پر اتارا تھا۔الپائن کلب آف پاکستان نے امید ظاہر کی تھی کہ دونوں ریسکیوز صبح بیمار کوہ پیما سے رابطہ کریں گے۔ تاہم ایاز شگری نے مراد سد پارہ کی موت کی تصدیق کردی۔کوہ پیما مراد سد پارہ کی لاش جاپانیز بیس کیمپ پہنچا دی گئی ہے، انھیں پہاڑ سے گرنے والے پتھر سے شدید چوٹیں آئی تھیں جس کے باعث وہ جان کی بازی ہار گئے۔
آج صبح بذریعہ ہیلی کاپٹر مزید دو مقامی کوہ پیما اشرف سدپارہ اور ذاکر سدپارہ کو براڈ پیک ڈراپ کیا گیا ہے۔ اس ریسکیو مشن میں شامل کوہ پیماوں میں سے 4 کوہ پیماوں کا تعلق سدپارہ جبکہ 2 کوہ پیماوں کا تعلق شگر سے ہے۔
26ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج
دسمبر 26, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
مسلسل کمی کےبعدسونےکی قیمت میں ہزار وں روپےکااضافہ
نومبر 8, 2024 -
بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف دلائل مکمل
اپریل 16, 2024 -
حکومت آئین اور قانون کے مطابق کام کرنا چاہتی ہے،بلاول بھٹو
اکتوبر 11, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔