پاکستان سمیت دنیابھرمیں گزشتہ شب سپربلیومون کا دلفریب نظارہ کیاگیا۔
19 اگست کو آسمان پر طلوع ہونے والا چاند زمین سے 2 لاکھ 26 ہزار میل کے فاصلے پر تھا جو معمول سے 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن نظر آیا۔
عام دنوں کی نسبت چاندجب زمین کےزیادہ قریب آتاہےتووہ معمول سےزیادہ بڑاہوجاتاہےاوراُس کی روشنی بھی زیادہ ہوجاتی ہےجس کی وجہ اُسےسپرمون کانام دیاگیاہے۔لیکن گزشتہ شب جوسپرمون تھاوہ اس لئے بھی خاص تھاکہ اسےبلیوسپرمون کانام دیاگیاتھا۔
بلیو مون سے مراد یہ نہیں کہ چاند کا رنگ نیلگوں مائل ہو جائے گا بلکہ یہ نام ایک اصطلاح ہے۔
بلیو مون کی اصطلاح استعمال کرنے کی وجہ بھی کافی دلچسپ ہے۔
19 ویں صدی میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے آسمان کی رنگت میں عجیب تبدیلی آئی جس کے باعث مکمل چاند نیلگوں رنگ کا نظر آنے لگا، جسے بلیو مون کہا گیا۔
بلیو مون کی 2 اقسام ہیں، ایک سیزنل بلیو مون اور دوسری منتھلی بلیو مون۔
سیزنل بلیو مون ایک سیزن میں 4 مکمل چاندوں کے تیسرے چاند کو کہا جاتا ہے اور اسی طرح کا بلیومون 19 اگست کو افق پر نظر آیا۔
انگریزی مہینے میں دوسری بار دکھائی دینے والے چودھویں کے چاند کو منتھلی بلیو مون کہا جاتا ہے۔
اس مہینے کا سیزنل سپر بلیو مون اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ اس کے بعد ایسا نظارہ دیکھنے کے لیے 2037 تک انتظار کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ اگست، ستمبر، اکتوبر اور نومبر 2024 میں مسلسل 4 مہینوں تک سپرمون آسمان پر جگمگائے گا۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔