کیا آپ ناشتہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والا منفرد روبوٹ خریدنا پسند کریں گے؟۔چینی کمپنی نے ناشتہ بنانے سمیت مختلف گھریلو کام کرنے کی صلاحیتوں والا جدید روبوٹ متعارف کرا دیا۔
انسانوں کی طرح کام کرنے کے قابل روبوٹس ابھی لیبارٹریز، فیکٹریوں اور یوٹیوب ویڈیوز تک محدود ہیں،مگر چین کی ایک کمپنی ایسا روبوٹ بڑے پیمانے پر تیار کر رہی ہے، جسے آپ گھریلو کاموں کیلئے استعمال کرسکیں گے۔یونی ٹری جی 1 نامی یہ انسان نما روبوٹ اس کمپنی کے گزشتہ سال متعارف کرائے گئے ایچ 1 روبوٹ کا زیادہ بہتر ورژن ہے۔
اس روبوٹ میں 8 کور ہائی پرفارمنس سی پی یو استعمال کیا گیا ہے اور یہ ہاتھوں، ٹانگوں اور پیٹ کے جوڑوں کو 23 ڈگری کے زاویے تک گھما سکتا ہے،اسی طرح یہ روبوٹ 4.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے، جبکہ سیڑھیاں چڑھنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔اس روبوٹ کا چہرہ نہیں، بلکہ اس کی جگہ ایک ایل ای ڈی ویژن سسٹم گردن کے اوپر رکھا ہے، جس میںلائڈار( lidar )کیمرہ اور رئیل سنس ڈیپتھ کیمرہ موجود ہے، جس سے یہ روبوٹ اپنے ارد گرد کے ماحول کو 3 ڈی شکل میں دیکھ سکتا ہے۔4.3 فٹ لمبے اس روبوٹ کو فولڈ کرکے کہیں بھی آسانی سے لے جایا جاسکتا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ ناشتہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، مگر یہ کام آپ کو اسے سیکھانا ہوگا۔لگ بھگ 35 کلوگرام وزنی روبوٹ میں 9000 ایم اے ایچ بیٹری پیک نصب ہے، جو 2 گھنٹے تک اس مشین کی زندگی برقرار رکھتی ہے۔اسے آپ مارے یا دھکا دیں، یہ نیچے نہیں گرتا اور اگر آپ اسے خریدنا چاہتے ہیں تو اس کی قیمت 16 ہزار ڈالرز رکھی گئی ہے،تاہم کمپنی نے ابھی یہ واضح نہیں کیا کہ اس روبوٹ کو کب تک عام صارفین خرید سکیں گے۔
دنیا کا سب سے پتلا آئی فون 17 ایئر کب لانچ ہو گا؟
نومبر 21, 2024میٹا کاواٹس ایپ گروپس کیلئے ایک اور بہترین فیچر متعارف
نومبر 19, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
کراچی:4روزہ بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز2024کاآغاز
نومبر 19, 2024 -
چین:بارشوں سےتباہی:30افرادہلاک،متعددلاپتا
اگست 2, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔