سموگ کیس:حکومت کولانگ ٹرم پالیسزبنانےکی ضرورت ہے،عدالت

0
7

سموگ کیس میں جسٹس شاہدکریم نےریمارکس دئیےکہ حکومت کولانگ ٹرم پالیسزبنانےکی ضرورت ہے، حکومت کو محض پالیسی پیپرز سے آگے جانا ہوگا، ایسے کام نہیں چلےگا۔
لاہورہائیکورٹ میں سموگ تدارک کےلئےدائردرخواستوں پرسماعت ہوئی،کیس کی سماعت جسٹس شاہدکریم نےکی۔جس دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس شاہدکریم نےریمارکس دئیےکہ ٹرانسپورٹ سیکٹر ماحولیاتی آلودگی کی 70 سے 80 فیصد وجہ ہے، ٹرانسپورٹ سیکٹر میں اسمگلڈ فیول استعمال ہوتا ہے جو بہت لوگریڈ فیول ہے، بیجنگ نے اپنی پوری انڈسٹری دوسری جگہ منتقل کی۔
جسٹس شاہدکریم کاکہناتھاکہ یہ بڑا کیس تھا، حکومت کو یہاں ہونا چاہیے تھا، حکومت نے ابھی تک کچھ نہیں کیا اور میں روز اس کی نشاندہی کر رہا ہوں۔حکومت کو محض پالیسی پیپرز سے آگے جانا ہوگا، لانگ ٹرم پالیسیز بنانے کی ضرورت ہے، ایسے کام نہیں چلےگا، اگر اس بار ہمارے ہاں ستمبر میں سموگ آئی تو اگلی بار یہ اگست میں آئے گی۔
عدالت نے کہا کہ پچھلے سال کے آرڈر میں کہا تھا کہ کوئی تعمیراتی پراجیکٹس شروع نہیں کیے جائیں گے، سموگ اب سارے ملک میں ہوگی،حکومت کو جاگنا ہوگا۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نےکہاکہ 9 نومبر کے بعد 100 بسیں لاک کیں، سارے اضلاع میں اب ٹاسک فورس بنا دی گئی ہیں، دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اب سڑک پر نہیں آئیں گی۔ حکومت نے لانگ ٹرم پلان بنا لیا ہے، ہر محکمے کی ذمہ داری لگا دی ہے، اگلےسال لوگوں کو کہیں گے کہ شادیاں اکتوبر میں کر لیں، نومبر، دسمبر، جنوری میں نہ کریں۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ڈی جی ماحولیات اچھا کام کر رہے ہیں، وہ مختلف مقامات کا خود دورہ کر رہے ہیں، جمعہ کو دوبارہ کیس کی سماعت کروں گا، اس حکومت نے گزشتہ حکومتوں سے بہتر اقدامات کیے ہیں۔

Leave a reply