پنجاب کی عوام نے فتح سے بتا دیا لڑائی مار کٹائی نہیں چاہئیے

0
54

لاہور:(پاکستان ٹوڈے) پنجاب کی عوام ترقیاتی کاموں کو ووٹ دیتی ہے، جب ہم جیتے تو اعتراض آ جاتا ہے ،کل کے ضمنی انتخابات میں ماضی سے مختلف رزلٹ آیا جو مریم نواز کی پرو ایکٹیو حکومت کی ترقیاتی کاموں پر ووٹ دیاگیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کےلوگوں کو مقدر ترقی ہونا چاہئے بزدار و تبدیلی حکومت نے صوبہ کو بہت نقصان پہنچایا ، ضمنی انتخابات میں ہم ہار جائیں تو مقبولیت پیمانہ نہیں ہوتا اگر پی ٹی آئی والے دو ماہ بعد ہار جائیں تو مقبولیت کا پیمانہ نہیں ہے، دھاندلی پارٹی کا نام تبدیل کر دیا اب اس کا نام رونا پارٹی رکھ دیا وہ فارم 45اور 47 کی بات فنا گلا ہوگئی ہے۔

شہبازشریف ہوں یا مریم نواز جاں فشانی سے کام کررہی ہیں، انقلابیوں کو لگتا ہے جوتے پر 804لکھ کر تبدیلی لے آئیں گے تو ماتھے پر بھی لکھ لیں، ہارپک تین قطرے موکل کے سامنے پیرنی صاحبہ کو دئیے تو رپورٹ آئی گیسٹرو ہوا تھا۔

رسی جل گئی بل نہیں گیا اب بھی جیل میں کہہ رہا ہے اس کو نہیں چھوڑوں گا فتنہ فساد پارٹی اپنے اعمال پر غور کرے پنجاب کے بچوں کو پیٹرول بم نہیں چاہئیے ،کبھی رونا تو کبھی ہارپک کارڈ کھیلتے ہیں لیکن مریم نواز کی کارکردگی سے تحریک فساد پارٹی ختم ہوگئی ہے، ضمنی انتخابات میں جیت سے ثابت ہو گیا کہ گدھے اور گھوڑے شیر کے سامنے نہیں کھڑے ہوسکتے۔

کسانوں کے ساتھ ہر سطح پر تعاون ہوگا آج بھی وزیر اعلیٰ بھی کسانوں کے ساتھ میٹنگ کررہی ہیں وہ جلد لائحہ عمل بتائیں گی،مولانا فضل الرحمن جب بھی نکلتے تو انہوں نے فساد برپا نہیں کیا سازش کے تحت نہیں آتے احتجاج ان کا بنیادی حق ہے۔

مونس الٰہی کو دھاندلی تو نظر آ رہی اپنے باپ کو جیل میں نظر نہیں آ رہا سپین میں پارٹی کریں گے تو لوگ کیوں انہیں ووٹ ڈالیں گے،جو ڈالرز بھر کر لے کر گئے اس کا جواب دینا ہے فرعونیت تھی اس خاندان پر وہ ختم ہوگئی، بانی پی ٹی آئی عدالتوں کے ذریعے ہی جیل سے باہر آ سکیں گے وہ تو گوڑے گوڑے این آر او مانگ رہے ہیں۔

ابھی بھی وہ جیل میں بیٹھ کر دھمکیاں دے رہا ہے ان سے جوبھی جیل میں ملنے جاتاہے تو کہتا فساد ڈالو ہائوس نہ چلنے دو سڑکوں پر آئو ،این آر او مانگنے کا طریقہ عمران خان کو اچھا مانگنے آتا ہے جس سے وہ مانگ رہے وہ دے نہیں رہے۔

مرغی والوں کا احتجاج کررہے ہیں تو موسم ہے احتجاج کا ہر چیز پر حکومت کی نظر ہے، اگر سنی اتحاد کونسل کو بہت زیادہ ووٹ ڈالا گیا تو کیا ووٹ موکل لے گئے ہیں ،صحافی پر تشدد کی اجازت نہیُں دی جا سکتی۔

Leave a reply