تحریک انصاف کی جیت کو شکست میں تبدیل کرنے کی غیر آئینی کوششوں کی مذمت

0
36

پاکستان ٹوڈے: پاکستان تحریک انصاف کی متعدد حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے ذریعے تحریک انصاف کی جیت کو شکست میں تبدیل کرنے کی غیر آئینی کوششوں کی مذمت

8 فروری کو عوام کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست سے دوچار ہونے والے عناصر اپنا جعلی اقتدار بچانے کیلئے عوام کے مینڈیٹ پر نئے سرے سے ڈاکہ ڈالنے کی سازش رچا رہے ہیں،  ایک سازش کے تحت تحریک انصاف کے متعدد حمایت یافتہ کامیاب امیدواروں کی جیت کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے ذریعے شکست میں تبدیل کرنے کی غیر آئینی کوششیں جاری ہیں،

قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے حتمی اور سرکاری نتائج جاری ہونے کے بعد ووٹوں کی دوبارہ گنتی نہیں کی جاسکتی، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں کی آئینی طور پر جیتی گئی نشستیں مسترد شدہ کرداروں میں خیرات کے طور پر تقسیم کی جا رہی ہیں،

بددیانت چیف الیکشن کمشنر کی سرپرستی میں تحریک انصاف امیدواروں کے آئینی حق پر ڈالا جانے والا ڈاکہ گزشتہ دو سالوں سے جماعت کو توڑنے کے زیرِ عمل مذموم سلسلے کی ہی کڑی ہے، تحریک انصاف کو توڑنے کیلئے 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں ہزاروں سیاسی کارکنوں کو قائدین سمیت جیلوں میں ناحق قید کیا گیا،

بانی چیئرمین عمران خان کو ناحق قید کر کے بیہودہ ٹرائلز میں سزائیں سنانے سے لے کر پارٹی سے بلے کا نشان چھین لینے تک ہر قسم کا غیر آئینی و غیر قانونی حربہ آزمایا گیا،  فارم 47 کے ذریعے اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے ننگی بدمعاشی سے عوام کے جائز مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر پنجاب اور مرکز میں تحریک انصاف سے حکومت سازی کا حق چھینا گیا.

جعلی فارم 47 کی بنیاد پر جعلی حلف اٹھانے والوں سے غیر آئینی طریقے سے ریاست اور جعلی حکومت کے سربراہان کو ‘سلیکٹ’ کروا کر قوم پر مسلط کر دیا گیا،  تحریک انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں سمیت تمام حقوق سے محروم کردینے کے بعد بھی ریاستی شرانگیز ملک کو آئین و جمہوریت کی قتل گاہ بنانے پر تلے ہوئے ہیں، عوامی مینڈیٹ کے برعکس ایوانوں کو عوام کے مسترد شدہ کرداروں کے حوالے کر کے جمہوریت اور دستور کی کھلی توہین کا سلسلہ بلاروک جاری ہے.

عوامی منشاء کی پامالی کا سلسلہ ملک کو نہ صرف سیاسی عدم استحکام کی جانب دھکیلے گا بلکہ معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان سے دوچار کرنے کا سبب بنے گا، ریاستی سرپرستی میں مجرموں کو ملک کی باگ دوڑ تھمانے کا نتیجہ عوام کا ریاست پر اعتماد مجروح کرنے اور عوام کو نظام سے متنفر کرنے کی صورت سامنے آئے گا، عدالت عظمیٰ عوامی مینڈیٹ اور دستور کی سرعام پامالی کانوٹس لے اور اس سلسلے کو فی الفور روکنے کیلئے عملی اقدامات کیے جائیں.

Leave a reply