فضل الرحمان نے الیکشن کے انتخابی نتائج مسترد کردیے
جے یو آئی نے الیکشن کے انتخابی نتائج پر سوالات اٹھاتے ہوئے نتائج مسترد کردیے، فضل الرحمان اپوزیشن میں بیٹھنے اور احتجاجی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے ن لیگ کو بھی شامل ہونے کی دعوت دے دی پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج ہماری مرکزی مجلس عاملہ نے انتخابی نتائج کو مسترد دیئے ہیں اور الیکشن کمیشن کے کردار پر تحفظات کا اظہار کیا ہے لیکن جے یو آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے گی اور تحفظات کے ساتھ شرکت کرے گی۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسٹیبلمشنٹ اگر سمجھتی ہے کہ الیکشن شفاف ہوئے ہیں ووٹ کا بیانیہ ختم ہوگیا، نتائج اشارہ دے رہے ہیں کہ بڑی بڑی رشوتیں لی گئیں، میں نواز شریف کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور ہم مل کر اپوزیشن میں بیٹھیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدواروں اور کارکنوں کو قتل کی دھمکیاں دی گئیں، کئی دیہات میں پولیس تک کو یرغمال بنایا گیا، ایسے کشیدہ حالات میں انتخابات کرائے گئے ہم نے انتخابات ملتوی کرنے کا کہا تھا لیکن ہماری نہیں سنی گئی اور اب ہم بھی کسی کی بات نہیں سنیں گے، ہم اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ملک میں احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
ایک سوال پر انہوں ںے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جسموں کا نہیں دماغی جھگڑا ہے اگر ان کے دماغ ٹھیک ہوجائیں تو صلح ہوسکتی ہے، ہم کسی جماعت کے اتحادی نہیں ہیں۔اسٹیبلمشنٹ سمجھتی ہے کہ الیکشن شفاف ہوئے تو نو مئی کا بیانیہ دفن ہوگیا، میری گفتگو ایک یا دو نشستوں کے حوالے سے نہیں میں پورے ملک کے مجموعی الیکشن پر بات کررہا ہوں، ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلائیں گے،
ہم کسی جماعت کے اتحادی نہیں ن لیگ کے بھی نہیں، ہم شہباز شریف کو بھی ووٹ نہیں دیں گے، ہماری جماعت نے حکومت سازی کی اجازت نہیں دی اس لیے ہم حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے، جو سمجھتا ہے اس کے ساتھ دھاندلی ہوئی وہ ہمارے ساتھ آجائے جو نہیں سمجھتا وہ مزے کرے
ہواؤں کارخ تبدیل:لاہورمیں سموگ کےخطرات پھر منڈلانےلگے
نومبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
شہبازشریف ن لیگ کی صدارت سے استعفیٰ کیو دیا ؟
مئی 13, 2024 -
پاکستان نیوزی لینڈ سے میچ کیوں ہارا؟ شاہد آفریدی نے بتا دیا
اپریل 22, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔