پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پرمعاہدوں پر دستخط اور مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے

پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پرمعاہدوں پر دستخط اور مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلےکردئیےگئے۔
معاہدوں پر دستخط اور مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہوئی،جس میں وزیراعظم شہبازشریف اور انڈونیشیا کے صدر پرابوووسوبیا نتونےشرکت کی ۔تقریب کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔
دونوں ملکوں میں چھوٹے اوردرمیانے کاروبارکی ترقی کیلئے تعاون اور تاریخی دستاویزات اورریکارڈ محفوظ بنانے کے لیے مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔ اس کے علاوہ منشیات اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مفاہمتی یادداشت، حلال تجارت اورسرٹیفکیشن اور صحت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا بھی تبادلہ کیا گیا۔
پاکستان اورانڈونیشیا کے درمیان اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا جس کے تحت پاکستانی طلبا اعلیٰ تعلیم کیلئے انڈونیشین ایڈ اسکالر شپ پروگرام پر اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مشترکہ پریس کانفرس کےدوران کہاکہ پاکستان اور انڈونیشیا کے تعلقات ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں، انڈونیشیا کے صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، ہماری آج کی بات چیت کافی مثبت رہی، انڈونیشیا کے صدر کے دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات نئی بلندیوں کو چھوئیں گے۔
اُنہوں نےمزید کہا کہ ملاقات میں ہم نے باہمی تجارت میں توازن، میڈیکل، ہیلتھ اور ووکیشنل ٹریننگ میں تعاون پر بات چیت کی۔ پاکستانی ڈاکٹرز، میڈیکل پروفیسرز اور ماہرین کو انڈونیشیا بھیجنے پر اتفاق ہوا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے تعلقات کی تاریخ 75 سال پر مبنی ہے، انڈونیشیا کی عوام اور حکومت نے 1965 کی جنگ میں پاکستان کیساتھ اظہار یکجہتی کیا، فلسطین کے حوالے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں قابل مذمت ہیں۔
شاندار میزبانی اور استقبال پر انڈونیشیا کےصدرپرابوو سوبیانتو نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فضائی حدود میں جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی سلامی میرے لیے اعزاز ہے۔ ہم نے مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے یادداشتوں اور ایم او یوز کا تبادلہ کیا۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئےانہوں نےمزیدکہاکہ پاکستان کی جانب سے صحت کے شعبے میں تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں،پاکستان کیساتھ تعلیم، تجارت، زراعت، ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے، انہوں نے کہا کہ غزہ کے معاملے پر ہم نے مشترکہ موقف اپنایا ہے۔















