جوبائیڈن کے شریک حیات سے پہلی ملاقات بارے دلچسپ انکشافات
"Meet Cutes NYC” نامی انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں امریکی صدر جو بائیڈن نے بتایا کہ وہ کیسے اپنے چھوٹے بھائی کی وجہ سے اپنی بیوی جل بائیڈن سے ملے، انہوں نے 1975 میں اپنی بیوی سے پہلی بار ملاقات کی اور 1997 میں شادی کی لیکن اس سے پہلے وہ جل بائیڈن کو 5 بار شادی کی پیشکش کر چکے تھے۔
بائیڈن نے اپنی ملاقات کی داستان ایک انٹرویو میں بیان کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کے بھائی نے انہیں بلائنڈ ڈیٹ (Blind Date) پر مدعو کیا اور ایک خوبصورت عورت کے بارے میں بتایا، اس نے مجھے بلایا اور کہا کہ میں اس عورت کے ساتھ اسکول جاتا ہوں، تم اسے پسند کرو گے اور اسے سیاست پسند نہیں ہے۔
جِل بائیڈن نے بتایا اُنہوں نے مجھے ہفتے کی دوپہر فون کیا اور اپنا تعارف جو بائیڈن کے طور پر کرایا اور میں نے کہا آپ کو میرا نمبر کیسے ملا؟ جس پر انہوں نے کہا کیا آپ آج رات باہر جانا پسند کریں گی، میں نے کہا میں معافی چاہتی ہوں میرے پاس پہلے سے ہی ایک ڈیٹ ہے، پھر بائیڈن کی جانب سے بار بار ملاقات کی خواہش کا اظہار کرنے پر ان سے کہا کہ میں آپ کو تھوڑی دیر بعد بتاتی ہوں اور پھر ہماری پہلی ملاقات طے پا گئی، پہلی ملاقات کے دوران جو بائیڈن بہت زیادہ نروس تھے۔
جِل بائیڈن نے انٹرویو میں اپنے جذبات بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری پہلی ملاقات ہوئی تو جو بائیڈن نے بتایا کہ ان کے دو بچے ہیں اور ان کی پہلی بیوی ایک ٹریفک حادثے میں انتقال کر چکیں۔
امریکی خاتون اول نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہی یہ صرف محبت کی بات نہیں تھی بلکہ وہ اس شادی کو ہمیشہ قائم رکھنا چاہتی تھیں کیونکہ بیو اور ہنٹر جو بائیڈن کے بچے اپنی ماں اور بہن کو پہلے ہی ایک کار حادثے میں کھو چکے ہیں اور اب وہ اپنی زندگی میں کسی اور کو نہیں کھو سکتے۔
ٹرمپ نےانوکھااعزازاپنےنام کرلیا
نومبر 21, 2024برطانیہ میں شدیدبرفباری اور سردی، ہر طرف سفیدی چھا گئی
نومبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
پنجاب اسمبلی میں قانون سازی کا معاملہ
مارچ 22, 2024 -
ڈاکٹرذاکرنائیک کوجامعہ کراچی نےپی ایچ ڈی کی سندسےنوازدیا
اکتوبر 10, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔