حساس ادارے کو فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کا اختیار لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ۔
شہری فہد شبیر نے ایڈووکیٹ ندیم سرور کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں وزیر اعظم شہباز شریف، وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواستگزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایک نوٹیفکیشن میں ایجنسیوں کو فون ٹیپ کرنے کی اجازت دی ہے، پی ٹی اے ایکٹ کے جس سیکشن کے تحت نوٹیفکیشن جاری ہوا اس کے رولز ابھی تک نہیں بنے۔
درخواست میں کہا گیا کہ آئین پاکستان شہریوں کو پرائیویسی، آزادی اظہار رائے فراہم کرتا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ حساس ادارے کو فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے، عدالت موجودہ درخواست کے حتمی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر کارروائی کو معطل کرے۔
درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ حکومت کو ہدایت جاری کی جائے کہ پی ٹی اے ایکٹ کے سیکشن 56 کے رولز بنائے جائیں۔ لاہور ہائیکورٹ کا رجسٹرار آفس جائزہ لینے کے بعد درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کرے گا۔
واضح رہےکہ گزشتہ روزوفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری دی تھی، حساس ادارے کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 1996 کی سکشن 54 کے تحت اختیار دیا گیا۔
وی پی این پرپابندی کامعاملہ:عدالت نےجواب طلب کرلیا
نومبر 22, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔