قومی اسمبلی میں اسماعیل ہنیہ کوقتل کرنےکیخلاف متفقہ قراردادمنظور

0
48

قومی اسمبلی میں اسرائیلی جارحیت اورحماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کو قتل کرنے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
قومی اسمبلی کااجلاس سپیکرایازصادق کی زیرصدارت ہوا،اجلاس 45منٹ کی تارخیرسےشروع ہوا۔
قومی اسمبلی میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی گئی مصباح الدین نے دعائے مغفرت کروائی۔
وزیراعظم شہبازشریف نےخصوصی طورپرقومی اسمبلی کےاجلاس میں شرکت کی، اپوزیشن اراکین نے نونو کے نعرے لگائے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں جمشیددستی نےفلسطین زندہ باد اوراسرائیل مردہ بادکےنعرےلگائے۔اجلاس میں تحریک انصاف نےگرفتاراراکین کی گرفتاری کےخلاف احتجاج کیااورنعرےلگائے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنےاسرائیل کےخلاف قراردادایوان میں پیش کی۔
قومی اسمبلی نے اسرائیلی جارحیت اور اسماعیل ہنیہ کو قتل کرنے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

قراردادکےمتن میں کہاگیاکہ ایوان نےاسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یک جہتی کیا۔قومی اسمبلی نےحماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے خاندان سے اظہار تعزیت کیا،ایوان نےاسماعیل ہنیہ کےقتل کی بھی شدیدمذمت کی ۔غزہ میں فوری جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا گیا غزہ سمیت تمام مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی فوج واپس بلائی جائے،قومی اسمبلی کا ایوان ایران میں اسرائیل کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی یہ ایوان مذمت کرتا ہے۔
قراردادکےمتن کےمطابق اسرائیلی مظالم کی وجہ سےچالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے، یہ ایوان اسرائیلی مظالم کو مسترد کرتا ہے، یہ ایوان فلسطینی بھائیوں کی حمایت کا اظہار کرتا ہے، یہ ایوان اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتا ہے ، ایوان فی الفور سیز فائر کا مطالبہ کرتا ہے ۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتےہوئےوزیراعظم شہبازشریف کاکہناتھاکہ پوری دنیا اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر اشکبار ہے متفقہ قرارداد پاس کرنے پر تمام اراکین کا شکر گزار ہوں اپوزیشن بنچز پر بیٹھے اراکین اور اتحادی جماعتوں کا شکرگزار ہوں،چالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید کیے جاچکے ہیں، بستیوں کی بستیاں قبرستان بن چکی ہیں، جن گلیوں میں بچے کھیلتے تھے آج وہاں چیخوں کی آوازیں ہیں ،فلسطینی بچی نے کہا تھا کہ ہمیں اس لیے مارا جارہا ہے کہ ہم مسلمان ہیں۔ یہ دنیا بھر کے انسانوں کے مساوی حقوق کا سوال ہے یہ اس بچے کا سوال ہے جس کو خون میں نہلا دیا گیا یہ وہ سوال ہے جس کیلئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے بنائے گئے ۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئےوزیر اعظم شہباز شریف کامزیدکہناتھاکہ آج عالمی انصاف اور ضمیر خود کٹہرے میں کھڑا ہے جب عالمی قوانین کو روندا جائے تو سوال اٹھے گا عالمی عدالت کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قرارداد بارود کی نظر ہوچکی ہیں۔ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کیا گیا اسماعیل ہنیہ کے خاندان کےساتھ تعزیت کرتے ہیں صیہونی ریاست نے جرائم کیے ہیں ان کو کٹہرے میں کھڑا کیاجائے۔اسماعیل ہنیہ کے پوتے پوتیوں کو شہید کیا گیا تاریخ ان قربانیوں کو ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھے گی۔ یہ قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں فیصلے کی مناسبت سے یوم سوگ منایا جارہا ہے فلسطینی طلبہ کو تعلیم جاری رکھنے کیلئے میڈیکل کالجز میں داخلہ دیا جائے گا ۔نہتے فلسطینیوں کو امداد کی رسائی یقینی بنای جائے۔ آج ملک بھرمیں اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جو قوم ایسی قربانیاں دے رہی ہو اسے کسی صورت شکست نہیں دی جاسکتی یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان مظلوم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ امداد بھجوائی جائیگی زخمی فلسطینیوں کو علاج کیلئے پاکستان لایا جائے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نےقراردادپردستحظ کیئے۔
قومی اسمبلی میں چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہرکااظہارخیال کرتےہوئےکہناتھاکہ آج سیاست پر بات نہیں ہوگی گزشتہ دنوں بہت بڑا واقعہ ہوا ہے اسرائیل اور انڈیا نے سب سے زیادہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی مسلم دنیا اسرائیل کو جواب نہ دے سکی مسلم دنیا کو یہ بھی سعادت حاصل نہ ہوئی کہ اس عالمی عدالت میں لے جائے ۔افریقہ اس کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا مسلم دنیا کو کچھ کرنا ہوگا ورنہ انڈیا کشمیر میں یہ سب کچھ کرے گا صرف قراردادوں سے فلسطین آزاد نہیں ہوگا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس پیر دن گیارہ بجے تک ملتوی کردیاگیا۔

Leave a reply