آئین کی تشریح شفافیت اور دیانت سے کی جائے گی،چیف جسٹس امین الدین

0
34

وفاقی آئینی عدالت کےچیف جسٹس امین الدین نےکہاہےکہ آئین کی تشریح شفافیت، آزادی اور دیانت سے کی جائے گی۔
چیف جسٹس امین الدین خان نے آئینی عدالت کے قیام کے بعد پہلا پیغام جاری کردیا۔جس میں اُن کاکہناتھاکہ اس عدالت کا قیام ہماری قومی آئینی جدوجہد میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔یہ ریاستِ پاکستان کے قانون کی حکمرانی اور آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دیرپا وعدے سے ہماری اجتماعی وابستگی کی تجدید کرتا ہے،اس عدالت کو ایک نہایت اہم اور نازک فریضہ سونپا گیا ہے،اس عدالت کا کردار صرف قضائی نہیں، بلکہ ایک مقدس امانت ہے جو قوم کے شہریوں کی زندگیوں، آزادیوں اور امنگوں پر براہِ راست اثر انداز ہوتی ہے۔
چیف جسٹس امین الدین نے شفافیت اور عوامی رسائی کو اہم سنگِ میل قرار دیا اور بنیادی حقوق کا تحفظ آئینی عدالت کی اولین ترجیح قراردیا۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ آئین کی تشریح شفافیت، آزادی اور دیانت سے کی جائے گی،اپنے ادارہ جاتی سفر کے آغاز پر ہمارا عزم ہے کہ ایک ایسا عدالتی فورم قائم کیا جائے جو دیانت، غیر جانب داری اور علمی بصیرت کی اعلیٰ مثال ہو،ہمارے سامنے آنے والا ہر معاملہ آئین کی بالادستی، انصاف کے اصولوں اور عدالتی وقار کے ساتھ غیر معمولی احتیاط اور منصفانہ انداز میں نمٹایا جائے گا،ہم ایسی عدالتی روایت تشکیل دینے کی خواہش رکھتے ہیں جو مدلل فیصلوں، ادارہ جاتی وقار اور عوامی اعتماد پر مبنی ہو۔
چیف جسٹس امین الدین کاکہناتھاکہ یہی خصوصیات کسی بھی آئینی عدالت کی بنیاد ہوتی ہیں،وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کی حیثیت سے میں اسے اپنے لیے اعزاز سمجھتا ہوں کہ مجھے اس ادارے کی بنیادوں کی تشکیل میں حصہ ڈالنے کا موقع ملا،میری دلی خواہش ہے کہ وفاقی آئینی عدالت پاکستان میں آئینی بالادستی کی محافظ اور آنے والی نسلوں کے لیے عدل و انصاف کی ایک مضبوط علامت بن کر قائم رہے،اللہ تعالیٰ ہمیں دانش، انکسار اور آئین سے غیر متزلزل وابستگی کے ساتھ اپنے فرائض ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Leave a reply