پاکستان ٹوڈے: انسٹاگرام کے صارفین کیلئے خوشخبری، انسٹاگرام میں واٹس ایپ کے ویو ونس جیسے فیچر کا اضافہ۔ میٹا کی جانب سے انسٹاگرام میں ایک نئے فیچر کو متعارف کرایا جا رہا ہے۔
یہ فیچر واٹس ایپ کے ویو ونس سے ملتا جلتا ہے، جس میں میسج کو ایک بار ہی دیکھا جا سکتا ہے،مگر انسٹاگرام میں یہ فیچر ذرا مختلف ہوگا اور اس کے تحت ایسی تصاویر کو ہی پوسٹ کیا جاسکے گا ،جو ایڈٹ شدہ نہیں ہوں گی۔واٹس ایپ کا ویو ونس فیچر بھی سنیپ چیٹ کے ایک فیچر کی نقل تھا، جس کے تحت ایسا مواد دوستوں کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے ،جو ایک بار دیکھے جانے کے بعد خودکار طور پر ڈیلیٹ ہو جاتا ہے۔
انسٹاگرام پیک کیلئے میٹا نے سنیپ چیٹ کے ساتھ بی رئیل نامی ایک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے فیچر کو نقل کیا ہے۔بی رئیل کے فیچر کے تحت ایڈٹ کیے بغیر تصاویر کو پوسٹ کیا جاتا ہے۔کمپنی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ اس فیچر کی آزمائش ابھی اندرونی طور پر کی جا رہی ہے اور یہ سٹوریز سے ہٹ کر ہے۔
انسٹاگرام سٹوریز کا دورانیہ 24 گھنٹے کا ہوتا ہے، جبکہ پیک میں صرف ایسی تصاویر کو ہی شیئر کیا جاسکے گا، جو اسی وقت کیمرے سے کھینچی جائیں گی، یعنی گیلری میں موجود تصاویر کو اپ لوڈ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ اسی طرح ان تصاویر کو ایڈٹ نہیں کیا جاسکے گا یا کسی فلٹر کا اضافہ کرنا بھی ممکن نہیں ہوگا۔
کمپنی کو توقع ہے کہ اس سے صارفین اپنی زندگی کے چھوٹے چھوٹے لمحات پیاروں کے ساتھ شیئر کریں گے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں نئی طرح کا مواد دیکھنے میں آئے گا، جس سے بی رئیل سے مقابلہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ ماہرین کے مطابق ابھی اس فیچر کی آزمائش کمپنی کے اندر کی جا رہی ہے، لہٰذایہ کہنا مشکل ہے کہ اسے کب تک تمام صارفین کیلئے متعارف کرایا جائے گا۔
تحریر کوویڈیو میں بدل دینے والا اے آئی ماڈل متعارف
اکتوبر 7, 2024دنیا کی دوتہائی سیٹیلائٹس کس کے کنٹرول میں ہیں؟
اکتوبر 7, 2024یوٹیوب شارٹس میں اب 3 منٹ طویل ویڈیو پوسٹ کرنا ممکن
اکتوبر 5, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔