جیل جانےکوتیارہوں،بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں روپڑیں

0
23

اسلام آبادکی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن عدالت میں بانی تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بیان دیتےہوئےروپڑیں۔
اسلام آبادکی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن عدالت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی6 اور اہلیہ بشریٰ بی بی کےخلاف ایک مقدمہ پردرخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمدافضل مجوکہ نےکی ،پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل سلمان صفدرراجہ عدالت میں پیش ہوئے۔
جج نےریمارکس دئیے کہ بانی پی ٹی آئی نے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونا تھا،سینٹرل جیل حکام کو ہدایت کریں بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے حاضر کریں۔
وکیل سلمان صفدرر اجہ نےدلائل میں کہاکہ اس مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی،بشری بی بی،فرح،شہزاد اکبر سمیت پانچ ملزمان ہوگئے۔صرف دو ملزمان کی درخواست ضمانتیں ہیں باقی کی نہیں ہیں،الزام آگیا کہ ملزمان نے فراڈ کیا اور جعلی رسیدیں دیں۔
عدالت نے پراسیکیوشن سے استفسار کیا کہ ڈیڑھ سال تک آپ نے کیا تفتیش کی ہے؟ آپ کا الزام ہے رسید جعلی ہے اور انہوں نے کیا کدھر پیش کیا ثبوت دیں، پولیس کا تو الزام ہی مطمئن کرنے والا نہیں ہے، الیکشن کمیشن کو جو لیٹر لکھا اسکا جواب کیا آیا وہ لیکر آئیں۔
وکیل سلمان صفدرنےکہاکہ بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جانا کیونکہ ویڈیو لنک خراب ہے، بشریٰ بی بی آج موجود ہیں انکی حد تک آپ فیصلہ کر دیں۔
بشریٰ بی بی روسٹرم پرآئیں اورکمرہ عدالت میں روپڑیں:
بشریٰ بی بی نےکہاکہ جیل جانےکوتیارہوں،میں انصاف کی کرسی میں بیٹھےہوئےمنصفوں کی 9مہینوں سےناانصافی کاشکارہوں،بانی پی ٹی آئی اور مجھے ناانصافی کر کے سزا دی گئی، انصاف تو ہے ہی نہیں میں انصاف کے لیے نہیں آئی، میرا کمبل اور دیگر سامان گاڑی میں ہے جب آپ کہیں گے میں جیل جانے کو تیار ہوں۔
بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ ہمارے وکلاء سمیت تمام وکلاء صرف وقت ضائع کرتے ہیں، جو اندر انسان بیٹھا ہے کیا وہ انسان نہیں ہے، کسی جج کو نظر نہیں آتا۔ میں اب اس عدالت میں نہیں آؤں گی، یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی تھانہ کوہسار میں جعلی رسید سے متعلق مقدمے میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ 18 نومبر کو سنایاجائےگا، بانی پی ٹی آئی کی 6 درخواست ضمانتوں پر دلائل بھی 18 نومبر کو طلب کرلیے گئے، آئندہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے ہر صورت حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا گیا۔

Leave a reply