کوہ پیمائی اور سیاحت کی غرض سے نیپال جانیوالے سیاحوں کیلئے اہم خبر

0
86

(پاکستان ٹوڈے) نیپالی سپریم کورٹ نے دنیا کی سب سے اونچی ماؤنٹ ایورسٹ اور دیگر بلند چوٹیوں کو سر کرنے کے اجازت ناموں کی تعداد محدود کر نے کا حکم دیدیا۔

یہ حکم ایک ایسے وقت میں جاری ہوا ہے جب موسم بہار شروع ہونے کے ساتھ کوہ پیمائی کا سیزن شروع ہونیوالا ہے اور بڑے پیمانے پر بیرونی ملکوں سے کوہ پیماؤں کی آمد متوقع ہے۔ ہمالیائی پہاڑوں کی دس بلندترین چوٹیوں میں 8 نیپال میں ہیں اور موسم بہار میں، جب درجہ حرارت نسبتاً اونچا اور ہوائیں پرسکون ہوتی ہیں ،تو سینکڑوں مہم جو کوہ پیما نیپال کا رخ کرتے ہیں۔

نیپالی سپریم کورٹ میں یہ اپیل ایک وکیل دیپک بکرم مشرا نے دائر کی تھی،انہوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ عدالت نے ان کی درخواست قبول کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ چوٹیاں سر کرنے کے اجازت نامے محدود کر دے ،تاکہ ملک کے پہاڑوں اور اس کے ماحول کو خراب ہونے سے بچایا جا سکے۔

نیپال کی اعلیٰ ترین عدالت نے اپنے حکم میں کوہ پیماؤں کی تعداد گھٹانے کے ساتھ چوٹیوں پر کوہ پیماؤں کے چھوڑے ہوئے فضلے اور کوڑا کرکٹ صاف کرنے اور ماحول کے تحفظ کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کرنے کیلئے کہا ہے۔ نیپال سطح سمندر سے 29035 فٹ بلندی پرواقع ماؤنٹ ایورسٹ کیلئے صرف ان مہم جوؤں کو اجازت نامے دیتا ہے، جو 11 ہزار ڈالر فیس کے طور پر ادا کرتے ہیں۔

نیپال نے گزشتہ سال ایورسٹ کیلئے 478 اجازت نامے جاری کیے، جو ایک ریکارڈ تھا، جبکہ 2019 میں ایورسٹ سر کرنے کیلئے کوہ پیماؤں کا اس قدر ہجوم تھا کہ انہیں چوٹی کو سر کرنے کیلئے کئی گھنٹوں تک اپنی باری کا انتظار کرنا پڑا اور آکسیجن کی کمی اور شدید سردی کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہوئے تھے۔

Leave a reply