وائس چانسلرکی تعیناتی کامعاملہ:وزیراعلیٰ اورگورنرکےدرمیان تنازع شدت اختیارکرگیا

0
15

پنجاب کی جامعات میں وائس چانسلرزکی تعیناتی کامعاملہ ،وزیراعلیٰ مریم نواز اور گورنرسلیم حیدر کے درمیان تنازع شدت اختیارکرگیا۔
لاہورمیں صحافیوں سےگفتگو کرتےہوئےوزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکاکہناتھاکہ میرٹ اور شفافیت پر وائس چانسلرز لگائے ہیں، وائس چانسلر کی تعیناتی پر سارا معاملہ پنجاب یونیورسٹی کا ہے، ہر کام میرٹ پر کر رہی ہوں، سفارش بہت آتی ہیں، ایم این اے اور ایم پی اے سب سفارش لاتے ہیں، میں کسی کی بھی نہیں سنتی، صبح 9 بجے سے رات 12 بجے تک میں کام کرتی ہوں۔ وائس چانسلرز کی تعیناتی پر گورنر کو جس پر اعتراض تھا مسترد کر سکتے تھے، گورنر اپنا وائس چانسلر لگوانا چاہتے ہیں۔
مریم نوازکامزیدکہناتھاکہ کالجز یونیورسٹیز میں منشیات کی روک تھام کیلئے بڑے بڑے گینگ پکڑے گئے ہیں، بڑے گینگز اپنے ذاتی جہازوں پر مختلف شکلوں میں منشیات لا کر بیچتے تھے۔محکمہ پولیس میں رشوت کے خاتمے کیلئے یونیفارم کے ساتھ کیمرے لگا رہے ہیں، کوئی بھی پولیس اہلکار اس یونیفارم کے بغیر ڈیوٹی نہیں کرے گا۔ کلینکس آن ویلز سے دیہی جگہوں پر سیکڑوں افراد مستفید ہو رہے ہیں، کسان کارڈ اور ٹریکٹر جب لانچ ہوا لاکھوں لوگوں نے فوری اپلائی کیا۔
دوسری جانب گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا مریم نواز کے الزامات پر رد عمل دیتے ہوئے کہناتھاکہ ایک شخص کا نام بتا دیں جو میں نے دیا ہو، وائس چانسلرز کے ناموں پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے، وائس چانسلر وہ بنیں جو بچوں کو ایک قوم بنا سکیں۔ وائس چانسلرز کی تعیناتی کے معاملے پر میرا کوئی جھگڑا یا لڑائی نہیں ہے، میری خواہش ہے کہ عہدوں پر اچھے لوگ تعینات ہوں۔
گورنر پنجاب کامزید کہناتھاکہ کسی کی جرات نہیں ہے کہ وہ مجھے دو کروڑ کیا دو روپے بھی بھیجے، کسی کے پاس ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائے، حکومتی کشتی ڈوبے یا تیرتی رہے دونوں صورتوں میں اُن کے ساتھ ہیں۔

Leave a reply