تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت ایک اور ٹیسٹ لازمی قرار

0
5

طلبا و طالبات کیلئے اہم خبر، تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت ایک اور ٹیسٹ لازمی قرار، پنجاب میں تعلیمی اداروں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت سٹوڈنٹس کا ایک اور اہم ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
پنجاب میں تمام سکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی کردیا گیا ہے۔تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کی روک تھام کے لیے پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرلی گئی ہے۔
قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی جبکہ بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ کو یقینی بنانا اور مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی شامل ہے۔
متن میں کہا گیا کہ تمام سکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی ہوگا اور ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
متن میں مزید درج تھا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔ لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رزلٹس PITB کو بھیجیں گی۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کے ملازمین جعلی رزلٹس یا ڈیٹا لیک کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے اور حکومت غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔ ٹیسٹ کے بعد جنیٹک بیماریوں کی تشخیص ہونے والوں طلبہ کو کونسلنگ بھی دی جائے گی۔ یہ قانون فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں پر لاگو ہوگا۔

Leave a reply