بجلی میں ریلیف لوگوں پراحسان نہیں،اُن کاحق ہے ،مریم نواز

0
37

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنےکہاہےکہ بجلی میں ریلیف لوگوں پراحسان نہیں،اُن کاحق ہے،الحمد للہ،عوام کو بجلی کے بل میں ریلیف دینے کا وعدہ پورا کردیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا14واں اجلاس منعقدہوا۔ صوبائی کابینہ نے پنجاب او راسلام آبادکیلئے بجلی کے بلو ں میں ریلیف کی منظوری دے دی ۔عوام کوریلیف دینےپرصوبائی کابینہ نےوزیراعلیٰ مریم نوازکوخراج تحسین پیش کیا۔ صوبائی کابینہ کا قائد محمد نوازشریف کے ویژن اور ریلیف میں معاونت پر وزیراعظم محمد شہبازشریف کو بھی خراج تحسین ۔
اجلاس سےخطاب کرتےہوئےوزیراعلیٰ مریم نوازکاکہناتھاکہ 46ارب روپے سے عوام کو بجلی کے بل میں ریلیف دینے کا ویژن محمد نوازشریف کا ہے، کریڈٹ ان کو ہی ملنا چاہیے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے ریلیف کی مد میں بہت مدد کی۔جلد سولر پینل پروگرام شروع ہوجائے گا، اگلی گرمیوں میں بجلی کے بل میں ریلیف دینے کیلئے کام ابھی سے شروع کردیاہے۔پنجاب او راسلام آباد کے صارفین کو اگست اور ستمبر کے بلوں میں 14روپے فی یونٹ بجلی میں ریلیف دیاجائے گا200سے 500یونٹ تک بجلی خرچ کرنے وا لے گھریلو صارفین ریلیف حاصل کرسکیں گے حکومت پنجاب کے ریلیف کے ساتھ 20 لاکھ بجلی کے بل ادائیگی کے لئے صارفین تک پہنچ چکے ہیں ہر بل پر حکومت پنجاب کی سبسڈی اور واجب الادا رقم کے بارے میں درج ہے، اسلام آباد کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد صارفین کو بھی بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا رہاہے۔
مریم نوازکامزیدکہناتھاکہ الحمد للہ،عوام کو بجلی کے بل میں ریلیف دینے کا وعدہ پورا کردیا ۔ اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں جس نے ہمیشہ عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کی توفیق دی۔ بجلی کے بلوں میں بہت بڑا ریلیف ہے، ایسا ریلیف پہلے کبھی نہیں دیا گیا۔عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر محمد نوازشریف کا ویژن ہے۔ہر بل پر لکھا ہے کہ آپ کا اصل بل یہ تھا اورحکومت پنجاب کی جانب سے ریلیف کے بعد اتنا کم ہوگیاہے۔46ارب روپے سے عوام کو بجلی کے بل میں ریلیف کی تشہیر دوسروں نے کی جس پر ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئےاُن کاکہناتھاکہ عوام کو بجلی کے بل میں ریلیف پرمخالفین کو ہونے والی پریشانی سے حیرانی ہوئی۔بلوں میں ریلیف دینے پر پریس کانفرنس کی گئیں، مقابلہ بازی کی گئی لیکن شکریہ ہمارا پراجیکٹ عوام تک پہنچایا۔بجلی میں ریلیف لوگوں پر احسان نہیں،ان کاحق ہے۔ کام کرنے او رباتیں کرنے والوں میں بہت واضح فرق ہوتاہے۔عوام کے ساتھ ہیں اور عوام کا ساتھ نبھائیں گے۔پنجاب کے ہر شہری کے مسائل کا حل حکومت کی ذمہ داری ہے۔ بجلی کے بلوں میں ریلیف فوری اقدام ہے، پائیدا ر ریلیف کے لئے سولر پینل پراجیکٹ لارہے ہیں ۔
صوبائی وزراکاکہناتھاکہ وزیراعلیٰ مر یم نوازنے عوام کی معاشی مشکلات کے پیش نظر تاریخ ساز اقدام کیاہے۔
کابینہ نے پنجاب کی پہلی جامع کلائمیٹ رزلینٹ پنجاب ویژن اینڈ ایکشن پلان 2024 کی منظوری دے دی ۔
سینئرصوبائی وزیرمریم اورنگزیب نے کلائمیٹ رزلینٹ پنجاب ویژن اینڈ ایکشن پلان 2024 پر بریفنگ دی ،کلائمیٹ رزلینٹ پنجاب ویژن اینڈ ایکشن پلان قومی و بین الاقوامی معاہدو ں کے عین مطابق ہے۔اجلاس کوبریفنگ دی گئی کہ ملکی تاریخ کی پہلی جامع پالیسی میں فلڈ مینجمنٹ،ایکو سسٹم انفراسٹرکچر، فوڈ سکیورٹی،زراعت،ہیٹ ویویو پر ایکشن پلان مرتب کیا گیا۔
گرین کور، بائیو ڈاؤرسٹی، ویسٹ مینجمنٹ،گرین ٹرانسپورٹ، آبی تحفظ اورڈیپارٹمنٹل ایکشن پلان بھی شامل۔بریفنگ
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنےای ٹینڈرنگ کے ذریعے 10ارب روپے کی بچت پر منسٹر تعمیرات و مواصلات صہیب ملک اور سیکرٹری سہیل اشرف کو شاباش دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکاکہناتھاکہ پنجاب کی تاریخ میں شفافیت کی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔شفافیت او رکرپشن کے خاتمے کا اثر اداروں پر نظر آنا چاہیے۔ہر ادارے میں کرپشن ہے،جس کا خاتمہ ہماری ذمہ داری ہے۔کرپشن گھاٹے کا سودا ہے، کرپشن کا پیسہ جیسے آتاہے ویسے ہی واپس چلا جاتاہے۔ شفافیت مسلم لیگ ن کی حکومت کا طرہ امتیاز ہے۔
صوبائی کابینہ نے پنجاب زکوۃ و عشر کونسل کی تشکیل کی منظوری دے دی۔ پنجاب بیت المال ایکٹ 1991کے تحت موجودہ پنجاب بیت المال کونسل تحلیل نئی بیت المال کونسل قائم کی منظوری بھی دی گئی ۔لاہور میں آنکھوں کے علاج معالجہ کے لئے الشفا ہسپتال کوسرکاری اراضی لیز پر دینے کی منظوری دی گئی۔پنجاب پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ برائے 2023کی منظوری حکومت پنجاب کی پبلک سیکٹر انٹر پرائزز کی سالانہ آڈٹ رپورٹ 2023-24کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں حکومت پنجاب اور ضلعی حکومتوں کے اکاؤنٹس کی سپیشل آڈٹ رپورٹ برائے سال 2016-17،2021-22اور 2022-23 کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں صوبائی وزراء، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نےشرکت کی۔

Leave a reply