گلگت بلتستان میں پن بجلی کیلئے ریگولیٹری ادارہ بنانے کا فیصلہ

0
79

پاکستان ٹوڈے کی تفصیلات کے مطابق سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے حالیہ اجلاس میں متعلقہ فورمز سے پیشگی منظوری کے بغیر پراجیکٹ کی گنجائش میں اضافے پر تنازع کے باعث گلگت میں 40 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہینزل کی منظوری موخر کر دی گئی۔

منصوبے کی لاگت مئی 2021 میں 12 ارب 10 کروڑ روپے سے بڑھ کر دسمبر 2023 میں 20 ارب 23 کروڑ روپے ہو گئی اور تاحال تعمیر شروع بھی نہیں ہوئی ہے۔

لاننگ کمیشن نے صلاحیت میں اضافے کی حمایت کی ہے تاہم اس کے تحفظات تھے کہ ایک فرم کو 20 میگاواٹ کا ٹھیکہ پہلے ہی دیا جا چکا ہے جس نے اسے 40 میگاواٹ تک بڑھانے کی تجویز دی تھی۔

حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان انتظامیہ کو انرجی ریگولیٹری اتھارٹی اور انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے قیام کے لیے سہولت فراہم کی جارہی ہے تاکہ اس علاقے میں ہائیڈرو پاور سے بجلی کی پیداوار کی صلاحیت سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت مں سامنے آئی ہے جب 20 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو 40 میگاواٹ تک بڑھانے پر تنازع پیدا ہوچکا ہے۔

قبل ازیں ایکنک نے 20 میگاواٹ کے منصوبے کے لیے ایک آزاد ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قیام، علاقائی گرڈ کے قیام، بجلی کے ٹیرف کے ڈھانچے پر نظرثانی اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اور بجلی کی آمدنی کی وصولی کو بہتر بنانے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرنے کی شرائط کے ساتھ اجازت دی تھی۔

اس دوران مقامی کمیونٹی کی جانب سے پلاننگ کمیشن اور پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کے قواعد پر عمل درآمد کے دوران دونوں کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کے حوالے سے شکایت درج کروادی گئی۔

وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان حکومت کو ہدایت دی ہے کہ پروجیکٹ کی منظوری اور عملدرآمد سے قبل ان مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے۔

Leave a reply